تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

’’احرارنیوز‘‘کا ایک سال

آغاز عبداللطیف خالد چیمہ
’’احرارنیوز‘‘کا ایک سال
طویل مشاورت کے بعد گزشتہ سال جنوری (2015ء) سے ’’احرار نیوز‘‘ کی سلسلہ وار اشاعت کا آغاز کیا گیا تھا، مرکزی دفتر کی معاونت سے عزیز القدر ڈاکٹر عمر فاروق احرار اور اُن کے معاون مولانا تنویر الحسن نے پوری جانفشانی کے ساتھ ’’احرار نیوز‘‘ کے جملہ امور کو سنبھالا اور الحمد للہ پرچہ سال بھر سے تواتر کے ساتھ شائع ہو رہا ہے۔ اس دوران ہم ترجیحی بنیاد پر عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کی پُر امن جد وجہد کو تیز کرنے کے لیے قلمی معاونین کی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے، تمام مکاتب فکر کی ختم نبوت کی سرگرمیوں کو شائع کیا۔ جبکہ ’’قادیانی دنیا‘‘ کے نام سے ایک منفرد سلسلے کا آغاز کیا۔ جس سے پوری دنیا میں تازہ ترین قادیانی ریشہ دوانیوں سے پردہ اٹھنے لگا اور قارئین تک نت نئی معلومات پہنچنے لگیں۔ اپنے محدود وسائل کے ساتھ اس کام کو اور بہتر کرنے کا ارادہ وعزم لیے جنوری 2016ء کا ’’احرار نیوز‘‘ آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ امید ہے آپ اس پرچے کو بہتر بنانے اور جاری رکھنے کے لیے ہر طرح سے تعاون کا ہاتھ بڑھائیں گے۔ نظریاتی پرچوں کا فروغ اور اُن کو جاری رکھنا آج کے حالات میں یقیناًایک مشکل کام ہے۔ ہم قارئین اور معاونین سے درخواست گزار ہیں کہ وہ اپنی دعاؤں، تعاون اور تجاویز سے نوازتے رہیں۔ تاکہ تحفظ ختم نبوت کا صحافتی قافلہُ روبہ ترقی ہو۔
الحمد للہ ’’احرار نیوز‘‘ اس حوالے سے واحد جریدہ ہے کہ جس میں بریلوی، دیوبندی اور اہل حدیث کی ختم نبوت کے سلسلے میں سرگرمیوں کو بھر پور نمائندگی دی جارہی ہے۔ مسالک کے فروعی اختلافات کو اُچھالنے کی بجائے تحفظ ختم نبوت کے ایک نکاتی ایجنڈے پر اُمت کو متحدکرنے کی یہ کوشش در اصل مجلس احرار اسلام کے منشور کا بنیادی مقصد ہے۔ مجلس احرار اسلام ہمیشہ سے تمام مسالک کو اِسی مشترکہ سٹیج پر ایک ساتھ بٹھا کر اِتحادِ اُمت کا فریضہ انجام دیتی چلی آرہی ہے اور اِن شاء اللہ تحفظ ختم نبوت کا یہ متفقہ اور متحدہ قافلہ پوری آب وتاب کے ساتھ منکرین ختم نبوت کو اپنے انجام تک پہنچانے کے لیے تمام آئینی وقانونی راستے اختیار کرتے ہوئے منزل پر پہنچ کر ہی دم لے گا اور ’’احرار نیوز‘‘ اس قافلے کی خدمت کا فریضہ اپنی ہمت واستطاعت سے بڑھ کر ادا کرتا رہے گا۔ ان شاء اللہ
*۔۔۔*۔۔۔*
ختم نبوت کانفرنس چناب نگر:
قادیانیوں کے مرکز چناب نگر (سابق ربوہ) میں 27؍ فروری 1976ء کو پہلی بار باضابطہ طور پر مسلمان فاتحانہ انداز میں داخل ہوئے اور حکومتی رکاوٹوں کے باوجود مسلمانوں کی پہلی ’’جامع مسجد احرار‘‘ نزد ڈگری کالج ربوہ کا سنگِ بنیاد رکھا گیا۔ قائد احرار، جانشینِ امیر شریعت مولانا سید ابو معاویہ ابوذر بخاریؒ اور ابن امیر شریعت مولانا سید عطاء المحسن بخاریؒ کو دورانِ اجتماع جمعۃ المبارک ربوہ سے گرفتار کر لیا گیا، بطلِ حریت حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ بھی پہنچے، تقریر کی اور سرپرستی بھی فرمائی۔ اس مرکز احرار میں تب سے اب تک مسلسل ختم نبوت کے محاذ پر ہماری سرگرمیاں جاری ہیں۔ تعلیمی شعبے کام کر رہے ہیں، دُنیوی اور دینی تعلیم کا انتظام ہے، پہلا مسلم ہسپتال تکمیل کے قریب ہے۔ قائد احرار حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہ العالی کی زیر صدارت 12؍ ربیع الاول 1437ھ، 24؍ دسمبر 2015ء جمعرات کواِس مرکز میں حسبِ دستور سابق سالانہ ’’ختم نبوت کانفرنس‘‘ تزک واِحتشام کے ساتھ منعقد ہوئی اور بعد نماز ظہر دعوتی جلوس نکالا گیا۔ یادگارِ اسلاف مولانا مجاہد الحسینی، مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا مفتی محمد زاہد، مولانا عبد الخالق ہزاروی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مولانا بھائی عبد القادر رائے پوری، قاری شبیر احمد عثمانی، مولانا ضیاء الدین آزاد، مولانا ثناء اللہ غالب، قاری عبید الرحمن زاہد، مولانا حماد الرحمن لدھیانوی، مولانا محمد الیاس چنیوٹی، مولانا سید انیس شاہ، سید محبوب حسین گیلانی، محمد فیصل گجر اور کئی دیگر رہنماؤں نے کانفرنس میں شرکت وخطاب کیا، جبکہ اقصیٰ چوک میں دوران جلوس مولانا تنویر الحسن نے اور ’’ایوان محمود‘‘ ربوہ کے عین سامنے قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری، حضرت مولانا مفتی محمد حسن، سید محمد کفیل بخاری، مولانا محمد مغیرہ اور راقم الحروف نے خطاب کیا اور قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا، منظر دیدنی تھا۔ بوڑھے، جوان اور بچے ہزاروں کی تعداد میں شریک تھے، اللہ کا خاص کرم ہوا کہ جلوس پُر امن طور پر عصر کے وقت لاری اڈا چناب نگر پر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی محمد حسن مدظلہ العالی کی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، تب جاں نثارانِ ختم نبوت کے قافلوں کی واپسی کا منظر بھی دیکھنے کے قابل تھا۔ اللہ تعالیٰ نظرِ بد سے محفوظ رکھے اور قافلۂ تحفظ ختم نبوت کو مزید آگے بڑھنے کی توفیق فرمائیں۔ آمین، یا رب العالمین!

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.