تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

د ل کی بات

سید محمد کفیل بخاری ’’راگ‘‘ بلاول پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ۲۴؍ مارچ کو عمر کوٹ سندھ میں ہندوؤں کے تہوار ’’ہولی‘‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ: ’’بھارت میں مسلمان صدر بن سکتا ہے تو پاکستان میں ہندو کیوں نہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے ’’ہولی‘‘ پر عام تعطیل کا اعلان کیا ہے، وفاقی حکومت بھی اقلیتوں کے تہواروں پر عام تعطیل کا اعلان کرے۔‘‘(روزنامہ جنگ، ۲۵؍ مارچ ۲۰۱۶ء) ’’بلاول‘‘ رات کے ایک گانے کی راگنی کو کہتے ہیں۔ موصوف کا یہ بیان بھی رات کی راگنی کے زمرے میں ہی شمار ہوتا ہے۔ بلاول، یہ راگ الاپتے ہوئے بھول گئے کہ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے شہری ہیں اور اُن کے نانا ذوالفقار علی بھٹو

مجلس احرار اسلام پاکستان کی مجلس عاملہ کا اجلاس اور قرار دادیں

عبداللطیف خالد چیمہ مجلس احرار اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا ایک اجلاس 20 ؍ مارچ 2016ء اتوار کو 10 بجے صبح دار بنی ہاشم ملتان میں امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری کی زیر صدارت منعقد ہوا ،اجلاس میں راقم الحروف نے مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل کے طور پر ملک کی عمومی سیاسی صورتحال کا جائزہ پیش کیا اور ماضی قریب میں پیش آمدہ صورتحال کے حوالے سے ضروری آگاہی دی ،اجلاس کا ایجنڈا حسب ذیل تھا ،٭دینی مدارس اور دینی جماعتوں کے خلاف ملکی اور عالمی مہم٭ملک کا موجودہ سیاسی منظر اور دینی جماعتوں کا کردار ٭دستور پاکستان کے خلاف ہونے والے بعض اقدامات ٭تحریک انسداد سود ٭تحفظ حقوق نسواں بل ٭غازی ممتاز حسین قادری کی شہادت اور متوقع

استاذ العلماء مولانا عبید اﷲ اشرفی رحمہ اﷲ کی رحلت

سید محمد کفیل بخاری جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم، شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبید اﷲ اشرفی یکم جمادی الثانی 1437ھ 11 ؍ مارچ 2016ء بروز جمعہ لاہور میں انتقال فرماگئے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون حضرت مولانا عبید اﷲ رحمۃ اﷲ علیہ دار العلوم دیوبند کے فاضل ایک جید عالم دین، فقیہ ومحدث اور ہزاروں علماء کے استاد تھے۔ بانی جامعہ اشرفیہ حضرت مفتی محمد حسن نور اﷲ مرقدہٗ کے بڑے فرزند تھے۔ انہوں نے علم اور تقویٰ کے ماحول میں آنکھ کھولی اور عمرعزیز علم اور تقویٰ میں تمام کردی۔ ان کی بسم اﷲ حضرت حکیم الامت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے کرائی اور درس نظامی کی تقریباً تمام کتابوں کا ابتدائی اور آخری سبق حضرت تھانوی ہی نے

’’بد عہدی کر کے نبی کا دل نہ دکھائیں‘‘

پروفیسر محمد حمزہ نعیم الحذراے دوستاں! سخت ہیں فطرت کی تعزیریں مرزا قتیل دہلوی مشہور شاعر گزار ہے۔ خلافِ سنتِ نبوی ایک عمل پر کسی نے اس سے کہا: ’’بلے دل رسول اﷲ می خراشی‘‘ ارے تو رسول اﷲ کے دل کو دیکھ پہنچا رہا ہے۔ مرزا قتیل کو انتباہ ہوا فوراً تائب ہوا اور اﷲ کی رحمتوں سے مرحوم و مغفور ہوا۔ سیدنا محمد صلی اﷲ علیہ وسلم خاتم النبین سید الرسل ہیں اب قیامت تک ان کا دین، اور انھی کا حکم چلے گا۔ ان کی فرمانبردار پر اﷲ کی رحمتیں برکتیں ہر طرف اڑتی نظر آئیں گی اور ان کی نافرمانی پر ہمہ وقت اﷲ کی ناراضی اور غصہ کا زبردست خطرہ ہوگا۔ پوری دنیا کے سیکڑوں ملکوں میں صرف پاکستان ایسا

تیری وضاحت میں صداقت نہیں لگتی

منصور اصغر راجہ پنجاب میں سر فضل حسین کی یونینسٹ پارٹی 1920ء سے برسرِاقتدار چلی آرہی تھی ۔یہ ان دنوں کی بات ہے جب مسلم لیگ ابھی ’’پھرتے ہیں میرؔ خوار کوئی پوچھتا نہیں ‘‘کے دور سے گزر رہی تھی ۔پنجاب کے زمیندار طبقے کی نمائندہ یونینسٹ پارٹی اتنی مضبوط تھی کہ اس نے 1937ء کے الیکشن میں صوبے میں 175کے ایوان میں 88نشستیں حاصل کیں جبکہ مسلم لیگ کے حصے میں صرف دو نشستیں آئی تھیں۔مسلم لیگ پنجاب میں قدم جمانے کے لئے ہاتھ پیر مار رہی تھی ۔اسی سلسلے میں الیکشن سے پہلے اپریل 1936ء میں قائداعظم لاہور تشریف لائے تو انہوں نے سر فضل حسین سے بھی ملاقات کی لیکن یہ ملاقات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئی ۔سر فضل حسین سے مایوس

تحفظ خواتین بل کا شرعی اور معاشرتی جائزہ

مولانا زبیر احمد صدیقی (ناظم وفاق المدار س العربیہ جنوبی پنجاب) حمد وثناء رب لم یزل کے واسطے جس نے کائنات وعالم کو بنایا، درودو سلام سیدِکونین صلی اﷲ علیہ وسلم کے حضور جنہوں نے کائنات وعالم کو سنوارا۔ امابعد! بلاشبہ اسلام دینِ فطرت اور معاشرتی مذہب ہے۔ اسلام نے معاشرہ کے ضعیف، مجبور، ناتواں اور بے بس طبقات کے حقوق کو دوٹوک اور اہمیت کے ساتھ بیان کیا ہے۔ خواتین کے سلسلہ میں اسلام کی تعلیمات اور ہدایات تمام طبقات کے حقوق سے زیادہ اور تاکیدی ہیں۔ خواتین کوشریعت نے جو حقوق دیے ہیں شاید دیگر طبقات کو اتنے حقوق نہیں ملے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم کی ایک مستقل سورت خواتین کے احکام اور نام کے ساتھ مختص کی گئی یعنی سورۃ

امامِ اُمّت…… سیدنا ابوبکر صدیق اکبر

شاہ بلیغ الدین   تلوار ہوا میں بلند تھی اور اس جلیل القدر مجاہد راہِ خدا کے آگے ہر ایک مبہوت کھڑا تھا۔ برّاں صفتِ تیغ وپیکرِ نظر اس کی حاضرین میں سے ایک ایک کو دیکھ رہی تھی۔ وہ نظر جو دل میں ترازو ہوجاتی تھی۔ مجاہد ایمان و عشق و آگہی کا پیکر تھا۔ تاریخ اسے ہمیشہ یاد رکھے گی اور مسلمان اسے کبھی بھلا نہ سکیں گے۔ حراسے آواز گونجی ’’اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ‘‘ تو اس نے کہا بے شک یہ وحی خداوندی ہے۔ اس وحی کے سنانے والے نے کہا میں محمد رسول اﷲ (ﷺ) ہوں! اس نے کہا بے شک آپ رسول ہیں اور بیعت کر لی۔ اﷲ کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم نے حطیمِ خانہ کعبہ میں

’’مرحبا‘‘ اے نبی کے دیوانو!

ابو طلحہ عثمان اَے اطمینان والی جان! اے نفس مطمئنہ! تجھے ہم پکار ہے ہیں ہم خالق کرد گار، ہم مالک الملک، ہم مالک کائنات، ہم خالق زمین و آسمان، ہم جنتوں اور دوزخ کے پیدا کرنے والے، ہم کُن فَیَکُوْن اور یوم الدین کے مالک، ایک دن اعلان ہوگا ’’آج کس کا ملک ہے؟ آج ک کی بادشاہی ہے؟ آج چھوٹے بڑے اختیارات کس کے ہیں؟ آج ہمارے سوا دوسرا کون ہے؟ کوئی ہے تو بول کر دکھائے، اپنا وجود ظاہر کرے ۔ کوئی ہے تو ہماری پکار کا جواب دے! ہماری پکار کو سننے والا کوئی ہے تو کسی بھی طور پر اپنا ہونا ظاہر کرے۔ ہے کوئی؟ طویل کاموشی! کوئی بھی نہیں! کچھ بھی نہیں! چلو ہم خود ہی اپنے سوال کا

نہ دارا رہا نہ سکندر رہا

حبیب الرحمن بٹالوی ایک درویش قبرستان سے باہر نکلا تو کسی نے پوچھا کہاں گئے تھے؟ کہا اس قافلے سے ملنے گیاتھا۔ پوچھاکیا باتیں ہوئیں؟ کہا میں نے دریافت کیا ’’ یہاں سے آگے کب جاؤ گے؟ جواب ملا بس! تمہارا انتظار ہے۔‘‘ ایک جنازہ جارہا تھا۔ ایک نوجوان نے ایک بزرگ سے پوچھا بابا! یہ کس کا جنازہ ہے؟بزرگ نے جواب دیا بیٹا! اپنا سمجھ لو یا میرا۔ کل اسی طرح لوگ ہمارے جنازے کو اٹھائے لیے جارہے ہوں گے اور مساجد سے اعلان ہوگا ’’حضرات ایک ضروری اعلان سماعت فرمائیں۔ شیخ حبیب الرحمن بٹالوی ملتان بورڈ والے جو آج کل ’’رائز کالج میں پڑھا رہے تھے‘‘ بقضائے الٰہی انتقال کرگئے ہیں۔ ان کی نمازجنازہ آرٹ کونسل کے ساتھ والے پارک میں ادا کی

اسلام اور طہارت

مفتی ابو الخیر عارف محمود اسلام انتہائی پاکیزہ مذہب ہے، یہ اپنے ماننے والوں طہارت و پاکیزگی کا حکم دیتا ہے، اﷲ تبارک و تعالی نے بنی آدم کواپنے آخری نبی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے توسط سے زندگی کے مختلف پہلوؤں سے متعلق کتاب وسنت کی شکل میں جو احکام اور ہدایات عنایت فرمائے ہیں اگر حقیقی معنوں میں ان پر عمل پیرا ہوجائیں توہر فرد کا ظاہر و باطن، اس کا جسم و لباس، رہنے کی جگہ، گھر بار، گلی ، محلہ ، ماحول حتی کہ پورا معاشرہ سب پاکیزگی کے مظہر بن جائیں گے۔ طہارت والوں یعنی پاک صاف رہنے والوں کو اﷲ تعالی پسند فرماتے ہیں، چناں چہ قرآن کریم میں ارشاد خداوندی ہے: ﴿ إن اللّٰہ یحب التوابین

نعتِ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم

قاری محمد طیب قاسمی رحمۃ اﷲ علیہ نبی اکرم شفیع اعظم دکھے دلوں کا سلام لے لو                                  تمام دنیا کے ہم ستائے کھڑے ہوئے ہیں سلام لے لو شکستہ کشتی ہے تیز دھارا نظر سے روپوش ہے کنارا                                        نہیں کو ئی ناخدا ہمارا خبر تو عالی مقام لے لو قدم قدم پہ ہے خوف رہزن زمیں بھی دشمن فلک بھی دشمن                            زمانہ ہم سے ہوا ہے بدظن تمہیں محبت سے کام لے لو کبھی تقاضا وفا کا

نعت

پروفیسر خالد شبیر دماغ و دل پہ ہے نعتِ حضور کھلنے کو                                                             کہ ہے دریچۂ کیف و سرور کھلنے کو فراق و ہجر میں اکثر خیال آئے ہے                                                          دلوں کی بات ہے پیش حضور کھلنے کو نفس نفس میں انہی کی رچی ہوئی ہے مہک                                              

نعتِ خاتم النبیین

محمد سلمان قریشی آخری ہیں نبیؐ خاتمُ المرسلیں اُن پہ اُترا کلام آخری آخری وہ ہیں خیر الوریٰؐ وہ ہیں بدر الدُجیٰؐ اُن کا جو ہے پیام آخری آخری شرک و بدعت نے ڈیرے لگائے ہوئے، تھے اندھیرے جہالت کے چھائے ہوئے ساری اُمت کو بس آپؐ ہی نے دیا رب کی وحدت کا جام آخری آخری سب رسُومِ کُہن آپؐ نے توڑ دیں اور نکالا غلامی سے انسان کو دے کے ہم کو مساوات کا اِک سبق دے گئے ہیں نظام آخری آخری لوٹے معراج سے جب میرے مصطفیؐ اور اقصیٰ میں تھے منتظر انبیاء بن گئے مقتدی سب کے سب انبیاء جب ہوئے آپؐ امام آخری آخری آخری خطبے میں خود نبیؐ نے کہا تم پہ تکمیلِ دینِ مُبیں ہو چکی کام رب

منقبت در مدحِ سیدناابوبکرِ صدیق رضی اﷲ عنہ

محمد سلمان قریشی صدق و صفا میں عکسِ نبوت رشدوہدیٰ میں جو تھے کامل علم کے وہ ہیں بحرِ تموّج حسنِ عمل میں جلوۂ کامل ذات میں انؓ کی، بات میں انؓ کی، میرے نبیؐ کی ادائیں شامل جھلکے اُنؓ میں عکسِ نبوتؐ ، انؓ کا چلن طاعت کے قابل کمر خمیدہ، رنگ سپیدہ، سُتواں چہرہ اور تھیں اُن کی روشن آنکھیں زہد و تواضع کے وہ پیکر، ذات تھی اُن کی خلقِ مجسم اور اعلیٰ کردار کے حامل زہدوورع میں، فقروغنا میں، لطف و سخا میں اور حیا میں اُن کے مشامِ جاں میں شامل میرے نبیؐ کا اُسوۂ کامل علم کے جھرنے جب وہ بہائیں، نخلِ معانی دل پہ اُگائیں ان کی فصاحت گلشن گلشن، ان کی بلاغت محفل محفل ماہِ نبوت کا

وحدتِ اُمّت

مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی رحمۃ اﷲ علیہ (دوسری قسط) ایک اہم ارشاد استاذ الاساتذہ سیدی حضرت مولانا سید محمد انور شاہ کشمیریؒ سابق صدر مدرس دارالعلوم دیوبند نے ایک مرتبہ فرمایا کہ اجتہادی مسائل اور ان کے اختلاف جن میں ہم اور عام اہل ِ علم اُلجھتے رہتے ہیں اور علم کا پورا زور اس پر خرچ کرتے ہیں‘ ان میں صحیح و غلط کافیصلہ دنیا میں تو کیا ہوتا ‘میرا گمان تو یہ ہے کہ محشر میں بھی اس کا اعلان نہیں ہوگا۔ کیونکہ ربّ کریم نے جب دُنیا میں کسی امام مجتہد کو باوجود خطاہونے کے ایک اجر و ثواب سے نوازا ہے اور ان کی خطا پر پردہ ڈالا ہے تو اس کریم الکرماء کی رحمت سے بہت بعیدہے کہ وہ

غا مدی صاحب کا جوابی بیانیہ دستور پاکستان اور قادیانیت

شکیل عثمانی (دوسری اور آخری قسط) جاوید غامدی صاحب کے لیکچرکی اس تلخیص سے مندرجہ ذیل تین نکات اخذ ہوتے ہیں: -1 مرزا قادیانی کی تحریروں میں بالصراحت نبوت کے دعوے کی کوئی تحریر نہیں ہے۔ -2 مرزا قادیانی کے پہلے خلیفہ حکیم نورالدین، مرزا قادیانی کو اصطلاحی نبی نہیں سمجھتے تھے۔ -3 احمدیوں کا لاہوری فریق (مولوی محمد علی لاہوری گروپ) شروع سے مرزا قادیانی کو مجدد سمجھتا رہا ہے۔ بہرحال غامدی صاحب نے یہ بھی کہا کہ مرزا صاحب کے دعاوی اور تعبیرات میں اور صوفیہ کے دعاوی اور تعبیرات میں مماثلت ہے۔ تصوف ہمارا موضوع نہیں ہے۔ اہلِ تصوف مناسب سمجھیں گے تو اس کا جواب دیں گے۔ اس لیے ہماری گفتگو مندرجہ بالا تین نکات تک محدود رہے گی۔ -1 مرزا

ملتان اور چیچہ وطنی کاسفر

پروفیسر خالد شبیر احمد غالباََ سترہ مارچ کو چناب نگر سے جناب مولانا محمد مغیرہ صاحب کا فون آیا کہ بیس مارچ کو ملتان میں جماعت کی مجلس عاملہ کی ایک اہم میٹنگ ہے جس میں آپ کو شریک ہونا ہے ۔عبداللطیف خالد چیمہ صاحب کا چیچہ وطنی سے فون پر یہ پیغام مجھے ملا ہے کہ آپ کو اطلاع کردی جائے ۔چنانچہ میں 18 مارچ کو گھر سے اپنے بیٹے طلحہ شبیر کے ساتھ ’’ ڈیوو‘‘کے اڈے پر تقریباََ تین بجے سے پہلے پہنچا اور سوا تین بجے بس روانہ ہوئی ۔دس منٹ کے لیے جھنگ اڈے پر بس رکی تو نماز عصر ادا کی اور پھر ملتان روانہ ہوئے ۔رات 8 بجے کے قریب دار ِ بنی ھاشم میں تھا ،نماز عشاء کے

مسافرانِ آخرت

ادارہ ٭ رئیس الاحرار حضرت مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی رحمۃ اﷲ علیہ کی پوتی، حضرت مولانا انیس الرحمن لدھیانوی رحمۃ اﷲ علیہ کی بیٹی، مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی مدیر ’’ملیہ‘‘ فیصل آباد کی ہمشیر اور مجلس احرار اسلام رحیم یار خان کے قدیم کارکن بھائی محمد سلیم کی اہلیہ ۹؍ مارچ ۲۰۱۶ء کو رحیم یار خان میں انتقال کر گئیں۔ اﷲ تعالیٰ ان کے حسنات قبول فرمائے اور مغفرت فرماکر اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے۔ ٭ مدرسہ رحیمیہ فتح العلوم ملتان کے بانی مدیر حضرت مولانا قاری محمد امیر ۴؍ مارچ ۲۰۱۶ء کو ملتان میں انتقال فرماگئے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون۔ حضرت مولانا قاری محمد امیر رحمۃ اﷲ علیہ جامعہ خیر المدارس ملتان کے فاضل اور حضرت مولانا قاری رحیم بخش پانی پتی

یادگار اسلاف مولانا مجاہد الحسینی اور علماء وفاق المدارس کی دارِ بنی ہاشم میں آمد

یادگار اسلاف مولانا مجاہد الحسینی اور علماء وفاق المدارس کی دارِ بنی ہاشم میں آمد ملتان (۱۰؍ مارچ ۲۰۱۶ء) یاد گار اسلاف مولانا مجاہد الحسینی ،مولانا ظفر احمد قاسم (وہاڑی)،وفاق المدارس العربیہ جنوبی پنجاب کے مسؤل مولانا زبیر احمد صدیقی ،وفاق المدارس کے ضلعی مسؤل مولانا محمد نواز جامعہ قادریہ حنفیہ (ملتان) پر مشتمل علماء کرام کے ایک بڑے وفد نے مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی دفتر دار ِ بنی ھاشم ملتان کا دورہ کیا اور مولانا سید عطاء المومن بخاری ، مولانا سید عطاء المہیمن بخاری ، سید محمد کفیل بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات و تبادلہ خیال کیا اس موقع پر حضرت حافظ سید محمد وکیل شاہ مدظلہ بھی موجود تھے۔ مولانا زبیر احمد صدیقی نے سید محمد

نقیب

گزشتہ شمارے

2016 April

د ل کی بات

مجلس احرار اسلام پاکستان کی مجلس عاملہ کا اجلاس اور قرار دادیں

استاذ العلماء مولانا عبید اﷲ اشرفی رحمہ اﷲ کی رحلت

’’بد عہدی کر کے نبی کا دل نہ دکھائیں‘‘

تیری وضاحت میں صداقت نہیں لگتی

تحفظ خواتین بل کا شرعی اور معاشرتی جائزہ

امامِ اُمّت…… سیدنا ابوبکر صدیق اکبر

’’مرحبا‘‘ اے نبی کے دیوانو!

نہ دارا رہا نہ سکندر رہا

اسلام اور طہارت

نعتِ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم

نعت

نعتِ خاتم النبیین

منقبت در مدحِ سیدناابوبکرِ صدیق رضی اﷲ عنہ

وحدتِ اُمّت

غا مدی صاحب کا جوابی بیانیہ دستور پاکستان اور قادیانیت

ملتان اور چیچہ وطنی کاسفر

مسافرانِ آخرت

یادگار اسلاف مولانا مجاہد الحسینی اور علماء وفاق المدارس کی دارِ بنی ہاشم میں آمد